لاگ ان

بدھ 06 شعبان 1446 بہ مطابق 05 فروری 2025

لاگ ان

بدھ 06 شعبان 1446 بہ مطابق 05 فروری 2025

لاگ ان / رجسٹر
بدھ 06 شعبان 1446 بہ مطابق 05 فروری 2025

بدھ 06 شعبان 1446 بہ مطابق 05 فروری 2025

نصیر ترابی (۱۹۴۵۔۲۰۲۱ء)
معروف شاعر


اَوقافی علامات
(PUNCTUATIONS)

اَوقافی علامات سے مراد اَوقاف کے وہ نشانات ہیں جو کسی بھی تحریر میں الفاظ کے مابین درج ہوتے ہیں۔علامت کی وجہ سے جملوں کے اجزا کی تقسیم اور اُن کا باہمی ربط،اِس طرح رونما ہوتا ہے کہ مفہوم کو سمجھنے میں سہولت ہو جاتی ہے۔اٹھارویں صدی تک اُردو میں قراءت کے لیے اوقاف کا استعمال بالکل ناپید تھا۔حتیٰ کہ جملے کے خاتمے پر بھی کوئی نشان نہیں ہوتا تھا۔انیسویں صدی کی تیسری دہائی میں فورٹ ولیم کالج کی شایع کردہ کتابوں میں جملوں کے اختتام پر ستارے کا نشان ملتا ہے۔یہی نشان سر سید کے’’تہذیب الاخلاق‘‘میں بھی نظر آتا ہے۔اُردو میں سب سے پہلے الطاف حسین حالیؔ کی کتاب’’یادگارِغالب‘‘(۱۸۹۷ء)میں اوقاف کی باضابطہ پابندی کی گئی لہٰذا حالیؔ کو علامت منضبط کرنے کے تعلق سے بھی تقدّم کی فضیلت حاصل ہے۔عبارت میں’’اوقاف بطرزِفرنگ‘‘کی بابت سرسیدؔ نے’’تہذیب الاخلاق‘‘(جلد۵،یکم رمضان،۱۲۹۱ھ)میں اپنے تأثرات کا اظہار کیا تھا۔یہ مضمون’’مقالاتِ سر سید‘‘مرتبہ اسماعیلؔ پانی پتی کے حصۂ ہفتم میں بھی شامل ہے۔

علامات کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:

فرنگی اُردو علامت
Full Stop ختمہ ۔(بشکلِ نقطہ)
Comma سکتہ ،
Semi Colon وقفہ ؛
Colon رابطہ :
Colon & Dash تفصیلیہ
Interrogation سوالیہ ؟
Exclamation فجائیہ،ندائیہ !
Brackets قوسین ( )
Dash خط ۔
Inverted Commas واوین ’’ ‘‘
Hyphen زنجیرہ ۔۔۔۔۔۔

(شعریات، نصیر ترابی،ص:۱۸)

لرننگ پورٹل